جامعہ کی تاسیس و بانیان جامعہ
22شُعبان المعظم 1407ھ 1987ء شیخ اسلام حافظ الحدیث والقرآن حضرت مولانا محمد عبداﷲ درخواستی کی دعائوں سے شیخ الحدیث والتفسیر حضرت مولانا شفیق الرحمان درخواستی اور مفتی اعظم شیخ الحدیث والتفسیر حضرت مولانا مفتی حبیب الرحمن درخواستی نے اپنے مبارک ہاتھوں سے اس کی بنیاد رکھی۔
ترتیب اہتمام
22شعبان المعظم 1407ھ سے 1412ھ تک۔ حضرت مولانا مفتی حبیب الرحمن درخواستی دامت برکاتہم
1412ھ سے 1428ھ تک ۔حضرت شیخ الحدیث مولانا شفیق الرحمن درخواستی
1428سے تاحال شیخ الحدیث مولانا مفتی حبیب الرحمن درخواستی دامت برکاتہم۔
جامعہ کی سعادت عظمیٰ
جامعہ ہٰذا کو صاحب روحانیت، اہل بصیرت ، علماء و مشائخ کی سرپرستی کا شرف حاصل رہا ہے ۔ خصوصاً شیخ الاسلام حافظ الحدیث والقرآن حضرت مولانا محمد عبداﷲ درخواستی جو کہ تازیست جامعہ ہٰذا کی باقاعدہ سرپرست رہے۔
جامعہ کی قوت حاکمہ
مجلس شوریٰ۔۔۔مجلس منتظمہ
جامعہ عبداﷲ بن مسعود پاکستان نے اپنے تعلیمی و انتظامی امور کی نگرانی اور پوری ذمہ داری سنبھالنے کے لیے مخلص ، تجربہ کار ، متقی و پرہیز گار جید علماء کرام پر مشتمل مجلس شوریٰ اور مجلس منتظمہ تشکیل دی ہے جو کہ جامعہ ہٰذا کی خصوصیت ہے ۔
جامعہ ہذا کا تمام شعبہ جات میں حیران کن ترقی کر کے مقبولیت عامہ حاصل کر لینا اراکین مجلس شوریٰ ومجلس منتظمہ کی پر خلوص انتھک محنت و تقویٰ و پرہیز گاری سے سرشار عملی جدو جہد اللہ تعالیٰ کا خصوصی فضل و کرم ہے۔
مجلس شوریٰ کے اراکین کا تقرر و انتخاب حضرت مہتمم صاحب کو کرنا ہوگا۔ مجلس شوریٰ کے صدر و امیر جامعہ کے مہتمم صاحب ہونگے۔ جملہ اختیارات مجلس شوریٰ کو حاصل ہیں۔ مجلس شوریٰ میں ہر ممبر آزادی سے اپنی رائے دیتا ہے اور پھر امیر مجلس کے دل میں اللہ تعالیٰ جو امر صواب ڈال دیں اس کے مطابق وہ فیصلہ فرماتے ہیں۔ مجلس شوریٰ کے فیصلوں کی تنفیذ اور ہنگامی صورت میں کسی ضروری فیصلہ کر کے مجلس شوریٰ سے اس کی منظوری حاصل کرنا مجلس منتظمہ کے فرائض میں سے ہے۔ مجلس شوریٰ کے ارکان کی تعداد (٢٧) جبکہ مجلس منتظمہ سات (٧) ارکان پر مشتمل ہے۔
اسمائے گرامی اراکین مجلس شوریٰ جامعہ ہٰذا
٭۔حضرت مولانا سیف الرحمن درخواستی صاحب۔ ٭۔ مولانا مشتاق احمد (صادق آباد)۔
٭ ۔مولانا عبدالرئوف ربانی صاحب (رحیم یار خان) ۔ ٭۔ ڈاکٹر عبید اللہ صاحب (اسلام آباد)۔
٭۔حضرت مولانا خواجہ عزیز احمد صاحب بہلوی (شجاع آباد) ٭۔ قاری اللہ داد صاحب (کراچی)۔
٭۔ مولانا عبدالکریم ندیم صاحب (خان پور)۔ ٭ ۔مولانا قاری وقار احمد عثمانی (سرگودھا)۔
٭۔ مولانا حامد الحق حقانی (اکوڑہ خٹک، پشاور) ٭۔محترم جناب آصف اقبال مغل صاحب (کراچی)۔
٭۔مولانا مفتی محمد عامر بشیر (کراچی)۔ ٭۔پیر حسن ناصر صاحب (مانگا منڈی)۔
٭ مولانا عبدالرئوف فاروقی (لاہور) ٭۔حاجی مختیار احمد صاحب (خانپور)۔
٭۔مولانا شاہ محمد صاحب (لیاقت پور)۔ ٭۔جناب محمد سلیم بھلر صاحب (خانپور)۔
٭۔قاضی شفیق الرحمن صاحب (رحیم یار خان)۔ ٭۔مولانا عبدالقیوم (جھنگ)۔
٭۔بھائی محمد سلمان صاحب (جھنگ)۔ ٭۔مولانا حزب اللہ صاحب (کھپرو سندھ)۔
٭۔قاری سعید الرحمن صاحب (ملتان)۔
جامعہ کے ذمہ داران خاص (مجلس منتظمہ)
٭ شیخ الحدیث والتفسیر استاذ العلماء فقیہہ وقت حضرت مولانا مفتی حبیب الرحمن درخواستی
(مہتمم و شیخ الحدیث جامعہ ٰہٰذا)
٭ فاضل اجل استادالحدیث حضرت مولانا مفتی محمد اسعد درخواستی (ناظم اعلیٰ و ناظم تعلیمات و استاذ حدیث جامعہ ہٰذا)
٭ فاضل نوجوان حضرت مولانا ارشد درخواستی (نائب مہتمم جامعہ ہٰذا)
٭ خطیب اسلام مولانا نسیم احمد صدیقی (نائب مہتمم دوم)
٭ حضرت مولانا محمد احمد درخواستی (ناظم شعبہ نشر و اشاعت جامعہ ہٰذا)
٭ حضرت مولانا حسین احمد درخواستی (نائب ناظم جامعہ ہٰذا)
٭ حضرت مولانا عبدالشکور دین پوری (نائب ناظم جامعہ ہٰذا)